بدھ کو شہر کی ہفتہ وار کورونا وائرس پریس بریفنگ میں بات کرتے ہوئے میئر پیٹرک براؤن نے کہا کہ اس وقت برامپٹن سوک ہسپتال میں آئی سی یو میں مہلک وائرس کا کوٸ ایک بھی مریض نہیں ہے۔ براؤن نے کہا ، “یہ حقیقت کہ ہمارے پاس آئی سی یو میں ایک بھی مریض نہیں ہے ، ناقابل یقین ہے ، وبا پہ فتح کی ایک ناقابل یقین علامت اور ویکسینیشن کی کوشش کی کامیابی ہے۔” برامپٹن سوک اسپتال میں اس وقت کورونا کے تین مریض ہیں لیکن انہیں شدید بیماریاں نہیں ہیں جس کی وجہ سے انہیں آئی سی یو میں رکھنا پڑے گا۔ یہ صورت حال موسم بہار کی خطرناک صورت حال کے مقابلے میں ایک ڈرامائی اور سب سے بہتر تبدیلی ہے جب تقریباً 140 مریضوں کو برامپٹن سوک ہسپتال سے باہر منتقل کیا گیا کیونکہ کورونا انفیکشن میں اضافے کے باعث اسپتال میں مریضوں کے لیۓ گنجاٸش باقی نہیں رہی تھی۔ ایک وقت تھا جب ہم مریضوں کو برامپٹن سوک اسپتال سے جنوبی اونٹاریو کے آس پاس کے اسپتالوں میں زمینی راستے اور ہوائی جہاز کے ذریعے دوسرے اسپتالوں تک منتقل کررہے تھے۔ براؤن نے کہا کہ ہمارے یہاں کے اسپتالوں میں گنجاٸش کی کمی کے باعث ہمیں پورے جنوبی اونٹاریو کے اسپتالوں پر انحصار کرنا پڑا۔ تیسری لہر کے عروج کے دوران اسپتالوں میں مریضوں کے داخل ہونے کی تعداد، جو اونٹاریو کے ایک شہر میں 2،700 سے آگے نکل گئی ، جس کے نتیجے میں صوبے بھر میں تمام غیر ہنگامی اور غیر ضروری طریقہ۶ علاج اور آپریشنز کو عارضی طور پر روک دیا گیا۔ صحت کے عہدیداروں نے بڑھتے ہوئے انفیکشن کو انتہائی متعدی اور زیادہ مہلک شکلوں سے منسلک کیا تھا۔ برامپٹن وبائی مرض کے دوران صوبے بھر میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہروں میں سے ایک رہا ہے ، جو کہ پیل ریجن میں تمام کووڈ-19 کیسز کا تقریباً 59.5 فیصد بنتا ہے۔ اب تک ، پیل ریجن میں تقریباً 112،000 لیب سے تصدیق شدہ کیسز اور 110،982 مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔ پیل ریجن کے اسپتالوں میں 3،200 سے زائد مریضوں نے کورونا کا علاج کروایا ہے اور جنوری 2020 سے 478 مریضوں کو آئی سی یو میں داخل کیا گیا ہے۔ پیل ریجن میں وائرس سے 845 اموات ہوچکی ہیں۔

” برامپٹن: آٸ سی یو وارڈ میں کورونا کا کوٸ مریض نہیں، براٶن“۔
