17 مہینوں کے طویل بندش کے بعد ، کینیڈا امریکی سرحد پر غیر ضروری سفر کی پابندی بالآخر آدھی رات کو ختم کر دی گئی ، حالانکہ امریکیوں نے کینیڈا کے مسافروں پر سے پابندیاں ابھی ختم نہیں کیں۔ سفر کے خواہش مند حضرات کو امریکہ میں رہنا چاہیے اور ہیلتھ کینیڈا سے منظور شدہ ویکسین کا مکمل کورس کروانے کے بعد 14 دن گزرنے دیں۔ انہیں کووڈ-19 کے منفی سالماتی ٹیسٹ کا ثبوت دکھانا بھی ضروری ہے جو 72 گھنٹے سے زیادہ پرانا نہیں ہے اور اپنی ویکسینیشن کی تفصیلات اپ لوڈ کرنے کے لیے ArriveCAN ایپ یا آن لائن ویب پورٹل کا استعمال کریں۔ مکمل طور پر ویکسین شدہ مسافر جو بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں اور کینیڈا آنا چاہتے ہیں وہ سرحد پار کرنے سے پہلے 14 اور 90 دن کے درمیان لیا گیا مثبت سالماتی ٹیسٹ کی منفی رپورٹ دکھا سکتے ہیں۔ کینیڈا بارڈر سروسز ایجنسی کی ٹریولر برانچ کے نائب صدر ڈینس ونیٹ کا کہنا ہے کہ ایجنسی نے بہت کچھ سیکھا جب مکمل طور پر ویکسین شدہ کینیڈین شہریوں کو گزشتہ ماہ اسی طرح کے حالات میں واپس آنے کی اجازت دی گئی۔ ونیٹ کا کہنا ہے کہ پہلے ہفتے کے دوران تقریباً نصف مسافروں کو واپس جانا پڑا کیوں کہ انھوں نے ہیلتھ کینیڈا سے منظور شدہ چار ویکسینوں میں سے کوٸ ایک بھی نہیں لگوائی تھی ، یا اپنے آخری شاٹ کے بعد پورے 14 دن انتظار نہیں کیا تھا۔ کینیڈا نے چار ویکسینوں کی منظوری دی ہے: فائزر-بائیو ٹیک ، موڈرنا ، آکسفورڈ-ایسٹرا زینیکا، جسے کوویشیلڈ بھی کہا جاتا ہے ، اور سنگل ڈوز جانسن اینڈ جانسن آپشن۔ ایسٹرا زینیکا کے علاوہ سب کو منظور کر لیا گیا ہے اور بڑے پیمانے پر امریکہ میں استعمال کی جارہی ہیں۔ کینیڈا کی سرحدیں مکمل طور پر ویکسینیڈ امریکی مسافروں کے لیۓ کھلی ہوں گی۔ وفاقی حکومت اور کینیڈا کے سرحدی ایجنٹوں کے مابین ملازمت کی شراٸط کا تنازع گزشتہ ہفتے فوری طور پر حل کیا گیا ، جس سے وسیع تاخیر کے خدشات کو کم کیا گیا۔ لیکن ونیٹ کا کہنا ہے کہ اسکریننگ کے عمل میں ابھی وقت لگے گا ، جس کا مطلب ہے کہ مسافروں کو کسٹم کے مرحلے سے گزرنے کے لیے تھوڑا زیادہ انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔ “ہم لوگوں سے صرف تھوڑا سا انتظار کرنے کو کہہ رہے ہیں۔” وفاقی حکومت فی الحال 7 ستمبر تک غیر ضروری وجوہ کی بناء پر امریکہ سے آنے والے ویکسینیٹڈ مسافروں کو کینیڈا واپس آنے کی اجازت دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

” کینیڈا میں مکمل طور پر ویکسینیٹڈ امریکی مسافروں کو آنے کی اجازت ہوگی“۔
