پارٹی کے رہنما سینئرز ، مختلف جگہوں پہ انتخابی مہم کے مختلف موضوعات مثلاً صحت کی دیکھ بھال، افراطِ زر اور معاشی و معیشتی پالیسیوں کے حوالے سے بات کریں گے۔ مغربی کینیڈا ممکنہ طور پر جمعرات کی انتخابی مہم کا مرکزی مقام ہوگا ، جہاں تین قومی رہنماؤں میں سے دو تقریبات منعقد کریں گے۔ لبرل لیڈر جسٹن ٹروڈو وکٹوریہ میں بات کریں گے ، سینئرز کی حمایت کا اعلان کریں گے۔ نئے ڈیموکریٹ سربراہ جگمیت سنگھ ایڈمنٹن میں ہوں گے۔ سنگھ مقامی امیدواروں کی جانب سے صحت کی دیکھ بھال اور مہم پر بات کریں گے-جن میں سے ایک ، ہیتھر میکفرسن ، وہ واحد غیر قدامت پسند تھیں جنہوں نے پچھلے وفاقی انتخابات میں البرٹا کی نشست جیتی تھی۔ ایرن او ٹول جو قدامت پسند رہنما ہیں وہ انتخابی مہم کے سلسلے میں وسطی کینیڈا میں کے علاقوں کے دورے کریں گے۔ وہ نیپین، اونٹاریو میں ایک اجتماع سے خطاب کریں گے علاوہ ازیں نیو برنسوک اور اونٹاریو میں بھی ووٹروں کے لیے دو ورچوئل میٹنگز کا انتظام کیا ہے۔ بدھ کے روز ، ٹروڈو کے حریفوں کی طرف سے انھیں روزمرہ زندگی کے اخراجات، گزشتہ عشرے میں قیمتوں میں تیز رفتار اضافے اور این ڈی پی کی افزوں قیمتوں کے لیے کنزرویٹو کی طرف سے وسیع پیمانے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ جولائی میں ملک کا مجموعی افراط زر کا بیرومیٹر 3.7 فیصد رہا جو کہ شماریات کینیڈا نے کہا کہ مئی 2011 کے بعد سے دہاٸ کا سب سے زیادہ اضافہ ہے کیوں کہ جون سے قیمتوں میں اضافہ تیز ہوا ہے۔ کیوبک سٹی میں، او ٹول نے کہا کہ لبرل حکومت کی معیشت کے بارے میں رویّہ اِس اضافے کا باعث ہے اور یہ حکومت کی لاپرواٸ ہے۔ او ٹول نے کہا کہ افراط زر میں اضافہ کینیڈینوں کے لیۓ پریشان کا باعث ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ ایک قدامت پسند حکومت اس مسٸلے پر کیسے قابو پاۓ گی ، او ٹول نے اپنی پارٹی کے اس وعدے کے بارے میں بات کی کہ اس دسمبر میں کی جانے والی خریداریوں پر جی ایس ٹی کو چھوٹ دی جائے گی۔ وینکوور میں خطاب کرتے ہوئے ، ٹروڈو نے کہا کہ وہ سینٹرل بینک کی آزادی کا احترام کرتے ہیں۔ بینک افراط زر پر قابو پانے کے لیے اپنی پالیسیاں ترتیب دے۔

” سیاسی رہنماٶں کی انتخابی مہم کے سلسلے میں مختلف جگہوں پہ خطاب“۔
