ایم پی پی رک نکولس کو کووڈ-19 ویکسین لینے سے انکار کے بعد اونٹاریو کے پروگریسیو کنزرویٹو امیدواروں کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔ رک نکولس ، ایم پی پی برائے چتھم-کینٹ-لیمنگٹن ، کو کوڈ-19 ویکسین لینے سے انکار کرنے کے بعد اونٹاریو پروگریسو کنزرویٹو انتخابی امیدواروں کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔ نکولس نے جمعرات کی سہ پہر کوئینز پارک میں ایک نیوز کانفرنس میں اعلان کیا کہ اس نے اپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر ذاتی وجوہات کی بنا پر ویکسین نہ لینے کا فیصلہ کیا۔ “میں نے ذاتی طور پہ فیصلہ کیا ہے کہ کووڈ-19 ویکسین نہ لوں۔ پریمیٸر کے کہنے کے مطابق ویکسینیشن ایک انتخاب ہے اور تمام اونٹاری باشندوں کو اس کے لینے یا نہ لینے کے بارے میں انتخاب کرنے کا آئینی حق ہے۔” تقریباً 20 لاکھ اہل اونٹاریوں کی طرح ، میں اونٹاریو کے لوگوں کے لیے سخت محنت کرتے ہوئے اس حق خود مختاری کو اپنے لیۓ استعمال کرنے کا انتخاب کرتا ہوں۔” جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان میں ، پریمیئر ڈگ فورڈ نے کہا کہ منتخب عہدیداروں کو مثال بننے کے طور پر رہنمائی کرنی چاہیے اور ایک اعلیٰ معیار پر فائز ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ نکولس کووڈ-19 کی ویکسین نہ لینے کی جائز وجہ فراہم کرنے میں ناکام رہے۔ فورڈ نے کہا ، “اس کے نتیجے میں ، وہ اب پی سی انتخابی امیدواروں کی فہرست میں شامل نہیں ہیں اور انہیں پی سی انتخابی امیدوار کے طور پر دوبارہ شامل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔” “یہ میری توقع ہے کہ ہر پی سی انتخابی امیدوار نہ صرف کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں ویکسین کے کردار کی حمایت کرے بلکہ اپنی اور اپنے ارد گرد لوگوں کی حفاظت کے لیے ویکسین بھی لگواۓ۔” ۔
انتخابی فہرست سےاخراج کا مطلب ہے کہ نکولس اب آزاد حیثیت سے انتخاب لڑیں گے۔ وہ پریمیئر ڈگ فورڈ کی پارٹی کے ان دو ارکان میں سے ایک ہیں جن کو ویکسین نہیں دی گئی۔ فورڈ نے کہا کہ غیر حفاظتی پروگریسیو کنزرویٹو انتخابی امیدوار، اسکاربورو سینٹر ایم پی پی کرسٹینا میتاس ، “معالج کے دستخط شدہ طبی چھوٹ کی رپورٹ فراہم کرنے کے بعد انتخابی فہرست میں شامل رہیں گی۔ پریمیٸر نے مزید کہا کہ میٹاس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ایک منتخب نمائندے کی حیثیت سے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کریں گی۔ پی سی انتخابی فہرست کے ارکان جمعرات شام 5 بجے تک ویکسینیشن کا ثبوت یا طبی استثنیٰ کا بیان فراہم کرنا جس پر کسی معالج یا رجسٹرڈ نرس کے دستخط ہوں، فراہم کریں گے۔ دستاویزات فراہم کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں وہ پی سی پارٹی سے خارج ہو جائیں گے۔ کیو پی بریفنگ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں ایم پی پیز کی ویکسینیشن کی حیثیت کے بارے میں منگل کی صبح ہنگامی کاکس کانفرنس کی گٸ تھی۔ جس کے دوران ، ایک ذریعہ نے ایک ٹی وی نیوز چینل کو بتایا کہ دو غیر حفاظتی ایم پی پیز میں سے ایک نے ان کی ویکسین نہ ہونے کی وجوہات اور کے بارے میں بات کی۔ ذرائع نے بتایا کہ کابینہ کے ایک سینئر وزیر نے کہا کہ حکومت کے ممبران اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں اور وہ زیادہ جانچ پڑتال کی زد میں آئیں گے۔ نکولس نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ انہیں اونٹاریو پی سی 2022 کی دوبارہ انتخابی مہم کے منیجر نے دھمکی دی تھی۔ انہوں نے کہا ، “بدقسمتی سے ، ایک شرمناک لہجے میں ، اس فرد نے دھمکی دی کہ اگر میں آج شام 5 بجے تک ویکسین نہیں کراتا تو مجھے اونٹاریو پی سی کاکس یعنی انتخابی امیدواروں کی فہرست سے نکال دیا جائے گا۔” نکولس نے منیجر کا نام نہیں لیا۔ ایک ٹی وی نیوز چینل نے منگل کو انتخاپی اراکین کو بھیجی گئی ای میلز حاصل کیں جن کے بارے میں چیف وہپ لورین کو نے ایم پی پیز سے درخواست کی تھی کہ وہ گورنمنٹ ہاؤس لیڈر پال کیلندرا کو ویکسینیشن کی دستاویزات فراہم کریں یا کسی معالج کے دستخطوں کے ساتھ ویکسینیشن نہ کروانے کی طبی وجہ بیان کریں۔ نکولس نے کہا ، “میں نے اس بارے میں پریمیٸر اور اونٹاریو پی سی کاکس سےہنجی طور پر اپنے خدشات کا اظہار کیا لیکن کسی بھی حالت میں مجھے اور نہ ہی کسی اونٹارین کو ان کی مرضی کے خلاف کچھ کرنے پر مجبور یا مجبور کیاجاسکتا ہے۔ ایسا کرنا اس ملک کے جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔” نکولس پہلی بار 2011 میں اونٹاریو لیجسلیچر کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ وہ اس وقت حکومتی ڈپٹی اسپیکر اور پورے ایوان کی کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ نکولس نے کہا ، ” میں اب بھی پی سی کاکس کا رکن ہوں ، اور جب تک مجھے پارٹی کی طرف سے یہ نہیں بتایا جاتا کہ اب میں ان کا رکن نہیں ہوں۔” “لیکن کسی بھی صورت میں ، میں چیتھم-کینٹ-لیمنگٹن کے لوگوں کی خدمت جاری رکھوں گا. میرے لیۓ اپنی کمیونٹی ، صوبے اور ملک کی خدمت کرنے سے بڑا کوئی اعزاز نہیں ہے۔”

” بریکنگ: ویکسینیشن سے انکار کے بعد امیدوار انتخابی دوڑ سے باہر“۔
