ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹورنٹو کو برقی گاڑیوں کے اپنے انفراسٹرکچر کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ شہر کا مقصد 2030 تک 10 ہزار پبلک چارجنگ سینٹر نصب کرنا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اگر ٹورنٹو 2050 تک تمام رہائشیوں کو الیکٹرک گاڑیاں فراہم کرنے کے اپنے ہدف تک پہنچنا چاہتا ہے تو اس نے اپنے انفراسٹرکچر منصوبوں کو بہتر طریقے سے مہمیز کیا ہے۔ منصوبے کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کی 2025 تک شہر میں 3 ہزار چارجنگ سینٹر اور 2025 تک 10 ہزار چارجنگ پواٸنٹ نصب کرنا ہے۔ لیکن ڈیٹا بیس چارج ہب کی رپورٹ کے مطابق ابھی شہر میں 1،000 سے بھی کم پواٸنٹس ہیں۔ دی ایٹموسفیرک فنڈ کے ایان کلیسمر نے کہا کہ پچھلے سال شروع کیے گئے ایک پائلٹ پروجیکٹ نے شہر میں 17 اسٹریٹس میں چارجنگ اسٹیشن نصب کیے ہیں ، لیکن رہائشیوں کو اس طرف راغب کرنے کے لیے اس سے کہیں زیادہ مٶثر پالیسیوں کی ضرورت ہے۔ کلیسمر نے کہا ، “ان اہداف کو پورا کرنا واقعی اہم کام ہے تاکہ قابل اعتماد اور آسان چارجر کا نیٹ ورک موجود ہو جسے ٹورنٹو کے شہری برقی گاڑیوں کے مکمل فوائد حاصل کرنے کے لیے استعمال کر سکیں۔” انھوں نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں میں مستحکم اضافہ ٹورنٹو اور دیگر شہروں کے لیے 2050 تک خالص صفر کاربن کے اخراج کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ انھوں نے کہا ، “ہم جتنی تیزی سے اپنی گاڑیوں کے انجن کو برقی شکل دے سکتے ہیں ، اتنی تیزی سے ہم کاربن کے اخراج کو ڈرامائی طور پر کم کر سکتے ہیں ، جو کہ بہت صاف ستھرا اور صحت مند شہر بن جائے گا۔” شہری انتظامیہ نے ایک ٹی وی نیوز چینل کو بتایا کہ وہ کونسل کی ہدایت پر عمل پیرا ہے اور الیکٹرک وہیکل شیئرنگ گاڑیوں کو آگےبڑھانے کے دیگر طریقے تلاش کر رہا ہے ، بشمول اس کی فیس کو کم کرنا۔ یہ رہائشیوں اور کمپنیوں کو اپنی جائیدادوں پر چارجنگ انفراسٹرکچر نصب کرنے کے لیے مراعات دینے پر بھی غور کر رہا ہے۔ مائیک لیٹن ، جو وارڈ 11 ، یونیورسٹی روزل کی نمائندگی کرتے ہیں ، نے اتفاق کیا کہ ٹورنٹو کے پاس بہت ساری جگہیں ہیں ، خاص طور پر مونٹریال جیسے کینیڈا کے دوسرے بڑے شہر میں۔ میئر ویلری پلانٹ نے رواں ہفتے اعلان کیا کہ ملک کا دوسرا بڑا شہر اگلے تین برسوں میں 885 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ اس کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کو برقی بنایا جا سکے۔ اس میں 2025 کے اختتام تک چارجنگ اسٹیشنوں کی تعداد کو دوگنا کرنا اور پارکنگ فیس میں الیکٹرک کار مالکان کو کم چارج کرنا شامل ہے۔
پلانٹ نے پیر کو نامہ نگاروں کو بتایا ، “جو ہم آج کرنا چاہتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہم الیکٹرک کار خریدنے والے لوگوں کی حوصلہ افزائی میں کتنے سنجیدہ ہیں۔” ٹورنٹو اچھی طرح پوزیشن میں ہے کہ وہ مونٹریال کے نقش قدم پہ چلے اور شمالی امریکہ کا لیڈر بن جائے۔ شہر کاروں کو ایندھن فراہم کرنے کے لیے ہائیڈرو انفراسٹرکچر اور ان کے لیے پارکنگ لاٹ دونوں شروع کرسکتا ہے۔ شماریات کینیڈا کا کہنا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 6.5 فی صد نئی گاڑیاں ، 9000 سے زائد رجسٹرڈ ، بیٹری سے چلنے والی ، پلگ ان ہائبرڈ یا ہائبرڈ گاڑیاں تھیں۔ ڈرائیور زیادہ الیکٹرک کاریں خرید رہے ہیں۔ شہر کا تخمینہ ہے کہ ٹورنٹو صوبے کی تمام الیکٹرک گاڑیوں کا 20 فی صد ہے۔ عملے کی ایک رپورٹ کے مطابق 2018 میں مجموعی طور پر 6000 سے زائد رجسٹرڈ تھے۔ وفاقی حکومت مزید ڈرامائی اضافے پر زور دے رہی ہے۔ اس نے جون میں اعلان کیا تھا کہ وہ ہر نئی کار اور لائٹ ڈیوٹی ٹرک کو 2035 تک کاربن کے اخراج سے پاک دیکھنا چاہتا ہے۔ لیکن یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے الیکٹرک وہیکل ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر اولیویر ٹریسکیسس نے کہا کہ ایک الیکٹرک کار کی پہلے سے زیادہ قیمت لوگوں کو انھیں خریدنے سے روک رہی ہے اور یہ صوبائی اور وفاقی حکومتوں پر منحصر ہے کہ وہ مزید مراعات فراہم کریں۔ انھوں نے کہا کہ شہر کے پاس ذراٸع محدود ہیں اس تبدیلی کو اپنانے اور آگے بڑھانے کے لیے مزید نقد رقم درکار ہے … بالآخر یہ ایک بہت بڑا وفاقی اور عالمی مسئلہ ہے۔” حکومت اور کمیونٹی ریلیشنز کی اسسٹنٹ نائب صدر سی اے اے کی تھریسا ڈی فیلیس نے کہا کہ “رینج اضطراب” اب بھی موجود ہے ، لیکن ٹورنٹو جیسے بڑے شہری مراکز کو حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ڈرائیور پریشان ہیں کہ کیا وہ سفر کے دوران چارجنگ اسٹیشن تلاش کر سکیں گے ، خاص طور پر اگر ان کے پاس چارجنگ سسٹم نہیں ہے اور وہ عوامی چارجنگ اسٹیشنز پر انحصار کرتے ہیں۔ “کیا آپ کو بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کے لیے مالکان کی ایک اہم تعداد کی ضرورت ہے ، یا آپ کو انفراسٹرکچر کی جگہ کی ضرورت ہے تاکہ یہ لوگوں کو الیکٹرونک گاڑیاں خریدنے کی ترغیب دے؟” ڈی فیلیس نے کہا۔ “ہم اتنا وقت گزرنے کے بعد ابھی بھی یہ ہی گفتگو کر رہے ہیں۔”

” ٹورنٹو: الیکٹرونک گاڑیوں کے لیۓ انفرا اسٹرکچر تیز کرنے کی ضرورت“۔
