اوٹاوا-وزیر دفاع ہرجیت سجن کا کہنا ہے کہ کینیڈا ان لوگوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے کام کرتا رہے گا جب تک اس کے لیۓ ایسا کرنا محفوظ ہے۔ آج ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، سجن نے کہا کہ کابل میں سیکورٹی کے مشکل حالات دنوں نہیں گھنٹوں میں تیزی سے تبدیل رہے ہیں لیکن کینیڈین اہلکار لوگوں کو محفوظ بنانے کے لیے اپنی مکمل طاقت سے سب کچھ کر رہے ہیں۔ سجن کے ساتھ امیگریشن منسٹر مارکو مینڈیسینو ، فارن افیٸرز منسٹر مارک گارنیو اور ویمن اینڈ جینڈر ایکوٸیلٹی منسٹر مریم مونسیف بھی شامل تھیں۔ یہ پریس کانفرنس ایسے وقت ہوٸ جب حکومتی حکام نے تصدیق کی کہ کینیڈینوں نے جمعہ کے روز مزید 106 افغان باشندوں کو کابل ایئر پورٹ سے نکالا اور انہیں ایک اور محفوظ ملک میں پہنچا دیا۔ گزشتہ ہفتے کے آخر میں افغانستان کے طالبان کے ہاتھوں مار گرانے کے بعد جمعہ کی پرواز کینیڈا کی کابل سے دوسری پرواز تھی۔ پہلا جمعرات کو روانہ ہوا ، جس میں 175 فرار ہونے والے افغان اور 13 غیر ملکی شہری سوار تھے۔ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ جمعرات کی پرواز میں موجود افغان دوسرے ممالک کے لیۓ عازم سفر ہیں جب کہ جمعہ کے دن 106 افغان باشندے کینیڈا میں آباد ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تمام افغانی ترجمان اور کینیڈین فوج سے وابستہ مختلف شعبوں کے کارکن تھے جنھوں نے ملک میں کینیڈا کی فوجی اور سفارتی مشن کے لیۓ کام کیا۔

” کینیڈا افغانستان سے افغانیوں کے انخلاء کی کوششیں جاری رکھے گا، سجن “۔
