وینکوور – فیڈرل کنزرویٹو لیڈر ایرن او ٹول نے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ کینیڈینز کی اوپیئڈ لت کو مجرمانہ لعنت کے بجائے صحت کے فوری بحران کے طور پر دیکھیں گے ، اور وہ محفوظ انجیکشن سائٹس کی اجازت جاری رکھیں گے کیوں کہ ایرن او ٹول کا کہنا ہے کہ وہ محفوظ انجیکشن سائٹس کی حمایت کرتے ہیں۔ نیو ویسٹ منسٹر ، برٹش کولمبیا کے وینکوور کے مضافاتی علاقے میں ایک نشے کے علاج کے مرکز میں او ٹول نے کہا کہ وہ اگلے تین سالوں میں 325 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے تاکہ ملک بھر میں 1،000 بستروں پر مشتمل کم از کم 50 بحالی کے مراکز بنائے جائیں۔ او ٹول نے اتوار کو نامہ نگاروں کو بتایا ، “ہم اوپیئڈز کے حوالے سے محسوس کرتے ہیں ، نشے میں مبتلا افراد کو سزا دینے کے بجاۓ ان کا علاج ہونا چاہیے۔ ان لوگوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو لوگوں کو نشے کی لت میں مبتلا کرتے ہیں۔ ہم علاج کی مزید سہولیات چاہتے ہیں۔” تاہم ، انھوں نے یہ نہیں کہا کہ وہ اوپیئڈ یا دیگر ادویات کو غیر قانونی قرار دینے پر زور دیں گے۔ اس معاملے پر زور دیتے ہوئے او ٹول نے کہا ، “میں نشے میں مبتلا لوگوں کے لیے ہمارے انصاف کے نظام میں ہمدردی دیکھنا چاہتا ہوں۔” او ٹول نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والوں کو اسمگلروں پر توجہ دینا چاہیے ، انھوں نے مزید کہا کہ وہ فرسٹ نیشن کمیونٹیز میں علاج اور روک تھام کی خدمات کو بڑھانے کا منصوبہ رکھتے ہیں اور صوبوں کے ساتھ شراکت میں مفت نالکسن کٹس فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو زیادہ مقدار کو خارج کردیتی ہے۔ وینکوور ایریا نیٹ ورک آف ڈرگ یوزرز (وینڈو) کے نمائندے گارتھ مولنز کا کہنا ہے کہ یہ نقطہ نظر سابق کنزرویٹو وزیراعظم اسٹیفن ہارپر کے جرائم پر سخت موقف سے نسبتاً بہتری کی نشاندہی کرتا ہے لیکن یہ کہ صرف بحالی اور پرہیز پر توجہ غلط ہے۔ یہ بحران کی اصل کو غلط شناخت کرتا ہے۔ وینکوور ایک اوپیئڈ بحران کا مرکز رہا ہے جس نے 2020 میں برٹش کولمبیا میں 1،176 غیر قانونی منشیات کی زیادہ مقدار کے استعمال سے ہونے والی اموات ریکارڈ کیں – جو کہ ایک سال میں اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے – اپریل 2016 میں پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کے اعلان کے بعد 7،000 سے زیادہ اموات ہوئیں۔

” ایرن اوٹول محفوظ انجکشن ساٸٹس کے حامی ہیں“۔
