ٹورنٹو کے میئر جان ٹوری کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ اسکاربورو مسجد میں توڑ پھوڑ کا مقصد مسلم کمیونٹی کو کوٸ پیغام دینا تھا۔ پیر کی شام ، ٹوری اور سٹی کونسلر گیری کرافورڈ نے اتوار کی صبح مسجد میں توڑ پھوڑ کیے جانے کے بعد بیت الجنہ اسلامک سنٹر کا دورہ کیا۔ دفتر میں توڑ پھوڑ کی گئی ، متعدد نمازی کمروں میں توڑ پھوڑ کی گئی ، قرآن کے کئی نسخے فرش پر پھینکے گئے اور دو عطیہ باکسز کو توڑا گیا۔ نقصان دیکھنے کے بعد ، ٹوری نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ جو بھی مسجد میں توڑ پھوڑ کرتا ہے وہ لوگوں کے لیے ایک ناپسندیدہ اور سخت پیغام چھوڑنا چاہتا ہے۔ “جو کچھ آپ دیکھ سکتے ہیں اس سے شواہد موجود ہیں کہ جن لوگوں نے یہ کیا وہ چیزیں چرانے کی کوشش کر رہے ہوں گے لیکن وہ یہ بھی دیکھ رہے تھے کہ وہ کسی قسم کا پیغام بھیجنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن یہ اس قسم کی دوستی اور یکجہتی کا پیغام نہیں تھا جس کی ہم شہر میں مختلف عقائد گروپوں کے درمیان اور اسی طرح توقع رکھتے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کوئی شخص ہفتے کی رات یا اتوار کی صبح مسجد میں گھس گیا۔ تفتیش کاروں نے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ واقعہ نفرت انگیز تھا لیکن نفرت انگیز جرائم کے یونٹ کو بہت زیادہ احتیاط سے مطلع کیا گیا ہے۔ مسجد کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اسے 2018 سے کئی بار نشانہ بنایا گیا ہے ، اسی طرح کی توڑ پھوڑ اور چوری کی وارداتوں کے ساتھ۔ مسجد بیت الجنہ کے امیر محبوب عالم نے بتایا کہ وہ اتوار کی صبح تقریباً ساڑھے پانچ بجے فجر کی نماز کے لیے آیا جب اسے نقصان کا پتہ چلا۔ “یہ بہت دل دہلا دینے والا ہے۔ ٹورنٹو میں یہ پہلا موقع ہے جب میں نے اس قسم کی پریشانی کا سامنا کیا اور 22 سال سے میں یہاں رہ رہا ہوں ، ”عالم نے ایک ٹی وی نیوز چینل کو بتایا۔ ٹوری نے کہا کہ یہ واقعہ مسلم کمیونٹی کے لیۓ ہی نہیں بلکہ کسی بھی عقیدے کے تمام گروہوں کی بے عزتی کے مترادف ہے۔ ایسی کسی بھی کارروائی کی مذمت کے لیے شہر کو مسلم برادری کے ساتھ یکجہتی سے کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ ” بحیثیت شہری، ہم سب کو بغیر کسی استثناء کے ، ہر عقیدے کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہو کر کہنا چاہیے کہ اس قسم کا نقصان ، اس قسم کی دخل اندازی ، اس قسم کی تباہی پھیلانے کی نہ تو اجازت دی جاۓ گی اور ایسے لوگوں کے لیۓ شہر میں کوئی جگہ نہیں ہے اور جو بھی محرک تھا کہ یہ صحیح نہیں ہے۔
ٹوری نے کہا کہ وہ مسلم کمیونٹی کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں کہ ان کی کمیونٹی کو تشدد کی مزید کارروائیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ “میں نے کمیونٹی کے نمائندوں اور دیگر کے ساتھ دو طویل ملاقاتیں کیں ، اور میں ان ملاقاتوں کو جاری رکھوں گا اور ہم ان چیزوں کو نافذ کرنے پر کام کرتے رہیں گے ، جن میں عوامی تعلیم شامل ہے۔ مشتبہ افراد کے بارے میں کوئی معلومات جاری نہیں کی گئی ہیں اور پولیس نے یہ نہیں بتایا ہے کہ تازہ ترین واقعہ توڑ پھوڑ کی سابقہ کارروائیوں کا ہی تسلسل ہے یا نہیں۔

” اسکاربورو مسجد میں توڑ پھوڑ کا مقصد مسلم کمیونٹی کو کچھ پیغام دینا ہوسکتا ہے، ٹوری۔ “
