اوٹاوا – فیڈرل پارٹی کے پانچ رہنما آج رات دو باضابطہ انتخابی مباحثوں میں ایک دوسرے کا سامنا کریں گے جو کہ 20 ستمبر کے الیکشن سے پہلے ووٹروں تک اپنا موقف پہنچانے کا بہترین موقع ہو سکتا ہے۔ دو ہفتوں سے بھی کم وقت میں ، لاکھوں رائے دہندگان سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ آج رات کی دو گھنٹے کی فرانسیسی بحث اور جمعرات کی انگریزی بحث میں حصہ لیں گے۔ دونوں مباحثوں میں لبرل لیڈر جسٹن ٹروڈو ، کنزرویٹو لیڈر ایرن او ٹول ، این ڈی پی لیڈر جگمیت سنگھ ، بلاک کیوبیکو لیڈر یویس فرانکوئس بلانشے اور گرین پارٹی لیڈر اینامی پال شریک ہوں گے۔ پیپلز پارٹی آف کینیڈا کے رہنما میکسیم برنیئر نے شرکت کے لیے آزاد رہنماؤں کے مباحث کمیشن کے قائم کردہ معیار پر پورا نہیں اترے چناں چہ وہ مدعو نہیں کیۓ گۓ۔ دونوں مباحثے ، جو براڈکاسٹروں کے کنسورشیمز کے زیر اہتمام ہیں ، پارلیمنٹ ہل سے دریا کے بالکل پار ، گیٹینیو ، کیو میں واقع کینیڈین ہسٹری میوزیم میں منعقد ہو رہے ہیں۔ بحث سے پہلے ، کنزرویٹو شیئر کریں گے کہ ان کی انتخابی مہم میں کتنی لاگت کی توقع ہے۔ پارٹی شام 4 بجے میڈیا کے لیے تکنیکی بریفنگ دے رہی ہے۔ بدھ کو مشرقی وقت یہ مباحثے اس وقت سامنے آئے ہیں جب رائے شماری سے پتہ چلتا ہے کہ لبرلز اور کنزرویٹو میں سخت مقابلہ ہے ادھر این ڈی پی اور بلاک یہ طے کرنے کے لیۓ مقابلہ کررہے ہیں کہ دو اہم جماعتوں میں سے کون فاتح ہے۔ پچھلے ہفتے کے ٹی وی فرانسیسی مباحثہ ، جس میں نہ پال اور نہ ہی برنیئر کو مدعو کیا گیا تھا۔ 2019 میں ، تقریبا ً 7.5 ملین کینیڈین تمام روایتی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر انگریزی مباحثے میں شامل ہوئے تھے جب کہ قریب تین ملین سرکاری فرانسیسی مباحثے میں شامل ہوئے۔ مباحثوں نے ووٹرز کے سامنے مسائل ، رہنماؤں کا موقف سامنے لانے میں اہم کردار ادا کیا۔” کمیشن نے رپورٹ میں بتایا کہ اس کے سروے میں ووٹ کے ارادے میں کوئی قابل پیمائش فرق نہیں پایا گیا۔ آج رات کی فرانسیسی بحث رات 8 بجے شروع ہوگی اور جن موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا وہ ہیں آب و ہوا کی تبدیلی ، زندگی کے اخراجات اور عوامی مالیات ، مقامی لوگ اور ثقافتی شناخت ، انصاف اور خارجہ پالیسی اور صحت کی دیکھ بھال اور کووڈ-19 وبائی امراض۔ جمعرات کو انگریزی بحث 9 بجے شروع ہوگی۔ اس بحث کے موضوعات سستی اشیاۓ صرف ، آب و ہوا ، کووڈ-19 سے مقابلہ ، قیادت اور احتساب اور مقامی لوگوں کے ساتھ مفاہمت ہیں۔

انتخابی مہم کے آخری مرحلے میں دو رہنماؤں کی بحثیں اہم ہیں۔
