اوٹاوا – کینیڈا نے 145 کینیڈا سے تعلق رکھنے والے پناہ گزینوں کی افغانستان سے فرار ہوکر پاکستان میں مدد کی۔ امیگریشن منسٹر مارکو مینڈیسینو کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان تمام 145 افراد کے پاس کینیڈا کے ویزے ہیں اور پاکستان پہنچادیا گیا ہے جہاں ضروری قانونی تقاضے پورے کرکے عنقریب انھیں کینیڈا روانہ کردیا جاۓ گا۔ الیگزینڈر کوہن کا کہنا ہے کہ زیادہ تر پناہ گزین وہ افغان ہیں جنھوں نے 2001 سے 2014 تک آغاستان میں اپنے فوجی مشن کے دوران کینیڈا کی مدد کی تھی اور جو اب انتقام سے ڈرتے ہیں کہ طالبان نے ملک کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان میں ملالہ فاؤنڈیشن سے وابستہ افراد ، معارف گرلز اسکول کی طالبات اور وہ افراد شامل ہیں جنھوں نے مشن کی کوریج کرنے والے کینیڈین صحافیوں کی مدد کی۔ چوری چھپے انخلاء کرنے والے 3،700 کینیڈین ، افغان مہاجرین اور دیگر ملک کے شہریوں کے علاوہ ہیں جنہیں امریکی فوجیوں نے اگست کے آخر میں ملک سے انخلاء مکمل کرنے سے قبل افغانستان سے نکال کر کینیڈا بھیج دیا تھا۔ جمعرات کے روز ، 43 کینیڈینوں کو قطر کی حکومت کے زیر اہتمام ایک پرواز سے روانہ کیا گیا ، جو کہ گزشتہ ماہ کے بعد افغانستان سے نکلنے والی پہلی مسافر پرواز ہے۔ جمعہ کو قطر جانے والی ایک اور پرواز سے مزید دس افراد کو رخصت کیا گیا۔ کوہن نے کہا کہ حکومت نے افغان مہاجرین کے محفوظ طریقے سے نکلنے کے لیے گزشتہ مہینے انخلا کی پروازیں بند ہونے سے قبل ہی اتحادیوں اور پڑوسی ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنا شروع کیا۔ انھوں نے کہا ، “اب تک ، پاکستان کا زمینی سفر لوگوں کو افغانستان سے نکالنے کا سب سے مؤثر طریقہ رہا ہے۔” کوہن نے کہا کہ حکام افراد کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان کے پاس ضروری دستاویزات موجود ہیں اور ان کے اتحادیوں بشمول انسانی ہمدردی کے تحت کام کرنے والی تنظیمیں جو پناہ گزینوں کے قافلوں کو منظم کرکے خفیہ طور پر سفر کرنے میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کینیڈین ہائی کمیشن کے عملے کو پناہ گزینوں کے معاملے میں مدد کرنے کی ہدایت گئی ہے اور وہ پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ سرحدی حکام ان کی آمد کے لیے تیار ہیں۔ کوہن نے کہا ، “ہم پاکستان میں رہتے ہوئے پناہ گزینوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور پھر کینیڈا کے سفر میں سہولت فراہم کر رہے ہیں ، اور جہاں ضروری ہو وہاں ہم مدد کریں گے۔” ہم امید کرتے ہیں کہ آنے والے دنوں اور ہفتوں میں مزید مہاجرین افغانستان چھوڑ کر پاکستان کے راستے کینیڈا آئیں گے۔ کوہن نے کہا کہ اب تک 2،200 افغان مہاجرین کینیڈا میں دوبارہ آباد ہوچکے ہیں۔ وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ لوگوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھے گی۔ اس نے کم از کم 20،000 پناہ گزینوں کو قبول کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے جو پڑوسی ممالک کی مدد سے اس ملک میں داخل ہوۓ ہیں۔

کینیڈا نے 145 افغان مہاجرین کی پاکستان سے فرار ہونے میں مدد کی۔
