اوٹاوا: الیکشنز میں جسٹن ٹروڈو کی پارٹی جیت تو گٸ لیکن قابلِ ذکر اکثریت حاصل نہیں کرسکی ہے۔ کینیڈینوں نے ایک مرتبہ پھر اقلیتی لبرل حکومت کا انتخاب کیا ہے جو کہ تقریباً پچھلی مرتبہ جیسی ہے اور یہ حکومت کم و بیش پرانی حکوت کی ہی کی جگہ لیتی ہوٸ نظر آتی ہے۔ کووڈ-19 کے خلاف جنگ ختم کرنے اور تباہ شدہ معیشت کی تعمیر نو کے لیے یہ اقلیتی حکومت کتنی مستحکم ہوگی یہ دیکھنا باقی ہے ، کیونکہ نتائج اب بھی سامنے آ رہے تھے اور پیر کی رات تک درجنوں امیدواروں میں سخت مقابلے ہوئے۔ منگل سے شروع ہونے والے تقریباً 800،000 میل ان بیلٹ بھی گنے جا رہے ہیں ، جو ابھی تک سخت مقابلہ کرنے والی کئی نشستوں کے ابتدائی نتائج کو تبدیل کر سکتا ہے۔ پیر کی شب تک جسٹن ٹروڈو کے لبرلز 157 نشستوں پر سبقت لے رہے تھے یا منتخب ہوئے تھے – بالکل وہی تعداد جو انہھوں نے 2019 میں جیتی تھی۔ ہاؤس آف کامنز میں اکثریت کے لیے درکار 170 سے 13 کم، گویا کہ لوگوں کی حمایت میں تبدیلی نہیں آٸ،۔ ایرن او ٹول کے کنزرویٹو نے 121 نشستیں جیتیں، جیسا کہ 2019 میں تھا حالاں کہ انھوں نے لبرلز کے مقابلے میں قدرے زیادہ مقبول ووٹ حاصل کیے تھے ، جیسا کہ انھوں نے پچھلی بار کیا تھا۔ جگمیت سنگھ کی این ڈی پی 29 نشستوں پہ سبقت لے رہی تھی یا 5 سیٹوں کے اضافے سے منتخب ہوئی تھی ، جب کہ یویس فرانکوئس بلانشے کا بلاک کیوبیکوس 29 پر 3 نشستوں سے کم تھا۔ گرینز ، جس کے 2019 میں تین ایم پی ایز تھے اب دو نشستیں کم ہوگٸیں۔ لیڈر اینامی پال ، جنہیں گزشتہ موسم بہار میں اندرونی طور پہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا ، لبرلز سے اس نشست کو چھیننے کی اپنی تیسری کوشش میں ٹورنٹو سینٹر ایریا میں چوتھے نمبر پر آئیں گی۔ میکسیم برنیئر کی پیپلز پارٹی ، جو صحت عامہ کی پابندیوں کی زیادہ پروا نہیں کرتی، وہ کہیں بھی فتح کے قریب نہیں آئی لیکن کنزرویٹیوز سے کافی ووٹ کھینچ کر انہیں کئی قریبی مقابلوں ، خاص طور پر اونٹاریو میں جیت سے محروم کر دیا۔ یہ نتیجہ ٹروڈو اور او ٹول دونوں کے فیصلے اور حکمت عملی پر سوال اٹھاتا ہے۔ ٹروڈو نے 15 اگست کو اپنی اقلیتی لبرل حکومت کو ختم کیا، اقلیتی حمایت کے ساتھ دو سال سے بھی کم عرصہ حکومت کرنے کے بعد۔ انھوں نے دلیل دی کہ کینیڈا تاریخ کے ایک اہم موڑ پر ہے اور کینیڈین یہ فیصلہ کرنے کے مستحق ہیں کہ وہ کس طرح کووڈ-19 کے خلاف جنگ کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور ٹوٹی ہوئی معیشت کی تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن ٹروڈو نے انتخابات کی کال کورونا وائرس کی چوتھی لہر کے دوران دی، ٹروڈو نے گزشتہ 18 مہینوں کے دوران وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے جو حکمت عملی بنائی تھی، وہ اب تیزی سے ختم ہوٸ۔

حالیہ انتخابات میں جسٹن ٹروڈو کی کام یابی لیکن بہت زیادہ اکثریت کے ساتھ نہیں۔
