اوٹاوا – نئے وزیر ماحولیات اسٹیون گیلبو نے بدھ کو کہا کہ اس ہفتے موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں البرٹا اور اوٹاوا کے درمیان سیاسی بیان بازی میں ‘واقعی کوئی نئی بات’ نہیں ہے، اور کسی بھی تجویز کو مسترد کر دیا کہ ان کی تقرری اس تعلقات کو پہلے سے زیادہ مشکل بنا دے گی۔ گیلبو کیوبک سے تعلق رکھنے والے ایک سابق ماحولیاتی کارکن ہیں جنھوں نے کہا کہ تیل اور گیس کی پائپ لائنز کی توسیع کینیڈا کے آب و ہوا کے لیۓ بہتر نہیں ہے۔ 2019 میں منتخب ہونے کے بعد، انہیں انواٸرمنٹ منسٹر کے بجائے دو سال بطور منسٹر آف ہیریٹیج گزارے جبکہ کلین ٹیک کے سابق سی ای او جوناتھن ولکنسن نے محکمہ ماحولیات میں موسمیاتی قانون سازی اور گرین ہاؤس گیس کے مضبوط اہداف کے لیۓ کام کیا۔ منگل کو وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بڑے پیمانے پر کابینہ میں ردوبدل کی۔ ولکنسن کو قدرتی وسائل اور گلبیو کو ماحولیات کی وزارت دے دی۔
کنزرویٹو ایم پیز نے اس فیصلے پر تنقید کی اور البرٹا کے پریمیئر جیسن کینی نے متنبہ کیا کہ ماحولیات کے پورٹ فولیو میں گیل بیلٹ کی تقرری نے تیل اور گیس کے شعبے کے لیے اوٹاوا کے منصوبوں کے بارے میں ان کے صوبے کو ایک پریشانی کا پیغام دیا ہے۔ جس کا سبب انہوں نے آب و ہوا اور تیل اور گیس سے متعلق گلبیو کا “ذاتی پس منظر اور ٹریک ریکارڈ” قرار دیا۔
گلبیو نے ایسے کسی بھی امکان کو مسترد کر دیا کہ وہ اوٹاوا-البرٹا تعلقات کو پریشان کن بنائیں گے کینی کی اقوام متحدہ کے آب و ہوا کے مذاکرات سے پیچھے ہٹ گئے جو اگلے ہفتے اسکاٹ لینڈ میں شروع ہو رہے ہیں۔ “میں مایوس ہوں کہ جیسن کینی گلاسگو میں نہیں ہوں گے، دوسرے پریمیئر وہاں ہوں گے،” گلبیو نے بدھ کے روز کابینہ کے بعد کے اسکرم میں کہا۔ گلبیو نے کہا یہ پہلے خفیہ نہیں تھا اور اب یہ راز نہیں ہے کہ یہ منصوبہ تیل اور گیس سمیت ہر شعبے سے اخراج کو روکنا ہے۔ اس کی اولین ترجیحات میں تیل اور گیس کے اخراج کی حد کو قانون سازی یا ریگولیٹ کرنا اور پھر اگلے 30 سالوں میں پانچ سال کے اضافے میں انہیں نیچے کی طرف مجبور کرنے کے اہداف کا تعین کرنا ہے۔ تیل اور گیس کی صنعت نے 2019 میں تقریباً 200 ملین ٹن گرین ہاؤس گیسیں پیدا کیں، جو کینیڈا کے کل اخراج کے ایک چوتھائی سے زیادہ ہیں۔ کینیڈا کا اخراج ممکنہ طور پر اس سے کم ہے جو ٹروڈو کی آب و ہوا کی پالیسیوں کے بغیر ہوتا، لیکن وہ اب بھی ان کے مقابلے میں تقریباً سات ملین ٹن زیادہ ہیں جب اس نے اقتدار سنبھالا تھا۔ تقریباً تمام ترقی تیل اور گیس نکالنے اور سڑک کی نقل و حمل کی وجہ سے ہے۔ گلبیوکا پہلا کام کینیڈا کے موسمیاتی منصوبے کو عالمی سطح پر متعارف کروانا ہوگا۔ پیر کو، اقوام متحدہ کی سی او پی 26 موسمیاتی بات چیت گلاسگو میں شروع ہوئی۔ یہ ان کی 19ویں میٹنگ ہوگی۔ لیکن حکومت کی طرف سے مذاکرات کی میز پر ہونے کا یہ گلبیو کا پہلا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا کو بھی دنیا میں ہر کسی کی طرح، گلوبل وارمنگ کو کم کرنے کے لیے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے، اور یہی پیغام ہے کہ کینیڈا اسکاٹ لینڈ میں آگے بڑھاٸے گا۔ میٹنگز، جن میں کووڈ-19 کی وجہ سے ایک سال کی تاخیر ہوئی، کا مقصد پیرس معاہدے کو حتمی شکل دینا ہے، بشمول ایسے معاملات جیسے کہ کاربن کے اخراج کی تجارت ملکوں کے درمیان کیسے کام کر سکتی ہے، اور ہر ملک کو آب و ہوا کے اہداف کی جانب پیش رفت کے بارے میں رپورٹ کرنا ہے۔

ان کا موسمیاتی منصوبہ ‘خفیہ ایجنڈا’ نہیں ہے، گلبیو۔
