اونٹاریو کی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت کو اب اسپتال کے منتظمین اور صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں سے کافی ان پٹ موصول ہو گیا ہے تاکہ اس شعبے کے لیے ویکسین کا مینڈیٹ متعارف کرایا جائے یا نہیں اس بارے میں حتمی فیصلہ کیا جا سکے۔ پریمیئر ڈگ فورڈ نے 15 اکتوبر کو درجنوں اسٹیک ہولڈرز سے رابطہ کیا تاکہ اس خیال پر ان کی رائے حاصل کی جا سکے، تاہم تقریباً دو ہفتے گزرنے کے بعد بھی اس معاملے کا کوئی حل نہیں ہو سکا ہے۔ پیر کے روز سوالوں کے وقفہ کے دوران کرسٹین ایلیٹ کے تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے جب برٹش کولمبیا میں حکام نے خبردار کیا کہ بعض سرجریوں اور علاج کو اس صوبے میں ان ویکسینیٹڈ کارکنوں کو منگل سے شروع ہونے والی بلا معاوضہ چھٹیاں دینے کی وجہ سے تاخیر یا منسوخ کرنا پڑ سکتا ہے۔ “برٹش کولمبیا میں انہیں اپنی کچھ سرجریوں کو منسوخ کرنا پڑا ہے کیونکہ ان کے پاس 4,000 ملازمین ہیں جو چھٹیوں پر بھیجے جا رہے ہیں کیوں کہ انھوں نے ویکسین نہیں لگائی گئی ہے۔ یہ ایک بہت اہم مسٸلہ ہے،” ایلیٹ نے کہا، جیسا کہ اس نے اس معاملے پر وضاحت کا وعدہ کیا تھا۔ اونٹاریو نے پہلے اعلان کیا ہے کہ طویل مدتی نگہداشت کے گھروں میں تمام کارکنان، طلباء اور رضاکاروں کو 15 نومبر تک مکمل طور پر ویکسین کرانا ضروری ہے۔ لیکن اس نے ابھی تک اونٹاریو اسپتال ایسوسی ایشن اور اونٹاریو سائنس ایڈوائزری ٹیبل سمیت متعدد ماہرین کے مطالبوں کے باوجود صحت کی دیکھ بھال کرنے والے دیگر کارکنوں کو ویکسین کے مینڈیٹ میں توسیع دینے سے انکار کر دیا ہے۔
پیر کو بعد میں کوئینز پارک میں صحافیوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے، منسٹر آف لانگ ٹرم کٸیر راڈ فلپس نے کہا کہ لانگ ٹر انٹینسو کٸیر ہومز میں کووڈ پھیلنے کے اعداد و شمار نے طویل عرصے سے “ایک خطرے کی نشاندہی” کی ہے جو اس شعبے کے لیے مخصوص ہے اور ایک ویکسین کی ضرورت کی حمایت کرتا ہے۔ تاہم، فلپس نے کہا کہ برٹش کولمبیا کی صورت حال صحت کی دیکھ بھال کی دیگر ترتیبات تک مینڈیٹ کو بڑھانے میں فورڈ حکومت کی ہچکچاہٹ کی وجہ سے ہے۔ “ہم ان سرجریوں کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ لہذا میں سمجھتا ہوں کہ اسی وجہ سے ہم صحت کی دیکھ بھال کے محاذ پر بہت منصوبہ بندی کے ساتھ کام کر رہے ہیں،” فلپس نے کہا۔ “طویل مدتی نگہداشت کے معاملے میں یہ بہت واضح تھا کہ یہ ضروری تھا، ہمیں اپنے سب سے کمزور لوگوں کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے۔ یاد رکھیں، ہسپتال ایسی جگہیں ہیں جہاں ہر شخص جا سکتا ہے۔ طویل مدتی نگہداشت کے ساتھ ہم ایک منتخب آبادی کے ساتھ بہت زیادہ خطرے کے ساتھ اور ایک ایسی تاریخ کے ساتھ نمٹ رہے ہیں جہاں ہم نے دیکھا ہے کووڈ کیا کر سکتا ہے۔ کئی دوسرے صوبوں نے پہلے ہی صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کے لیے ویکسین کے مینڈیٹ متعارف کرائے ہیں لیکن فورڈ نے اس بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ایسی پالیسی کے اثرات وسائل پر پڑ سکتے ہیں، خاص طور پر زیادہ دیہی آبادیوں کے اسپتالوں کے لیے۔ منگل کے روز فلپس نے اس مختلف نقطہ نظر کا دفاع کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مریضوں کی دیکھ بھال میں کوئی “اہم رکاوٹ” ہونے کی توقع نہیں ہے کیونکہ ویکسینیشن کی شرط اس مہینے کے آخر میں طویل مدتی نگہداشت کے کارکنوں کے لیے نافذ العمل ہوں گے۔ دریں اثنا، نامہ نگاروں کے ساتھ ایک علیٰحدہ گفتگو میں این ڈی پی لیڈر اینڈریا ہوروتھ نے کہا کہ ویکسین مینڈیٹ کے لیے مختلف نقطہ نظر “کوئی معنی نہیں رکھتا” اور “مکمل عدم مطابقت کو ظاہر کرتا ہے۔” انھوں نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کے لیے ویکسینیشن کو لازمی قرار دینا صحیح کام ہے یہاں تک کہ اگر اسپتال کے وسائل پر برطرفی کے اثرات کے بارے میں خدشات موجود ہوں۔ انہوں نے کہا ، “ہم جو منظر نہیں دیکھنا چاہتے ہیں وہ یہ کہ ہمارے اسپتالوں میں کووڈ-19 پھیل رہا ہے ، ہم لوگوں کو کووڈ-19 میں مبتلا نہیں دیکھنا چاہتے۔ ہم جو دیکھنا چاہتے ہیں وہ ویکسین مینڈیٹ کہ جس کی سفارش ماہرین نے کی ہے لیکن ایک بار پھر ڈگ فورڈ ماہرین کی باتوں کو سننا پسند نہیں کرتے اور اسی وجہ سے ہمارے پاس ابھی تک اسپتالوں میں ویکسین کے مینڈیٹ نہیں ہیں۔ “ 88 فیصد سے زیادہ اہل اونٹارین کو کووڈ-19 ویکسین کی کم از کم ایک خوراک ملی ہے۔ تقریباً 84.5 فیصد اہل اونٹارین مکمل طور پر ویکسین شدہ ہیں۔

اونٹاریو کے اسپتالوں کے لیۓ ویکسین مینڈیٹ کا فیصلہ، ایلیٹ۔
