گزشتہ چند سالوں میں بھنگ کی دکانیں کھمبیوں کی طرح کھلی ہوئی ہیں وہ اس بارے میں تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ وہ کہاں جا سکتے ہیں مناسب منصوبہ بندی اور ضابطے کی کمی ہے۔
کوئین اسٹریٹ ویسٹ بی آئی اے کے کمیونٹی مینیجر میگ مارشل نے ایک ٹی وی نیوز چینل کو بتایا کہ کاروباری حضرات ضوابط کی کمی کی وجہ سے پریشان ہو گئے ہیں۔ یہ تشویش ہمیں کافی عرصے سے لاحق ہے کیونکہ یہاں میونسپل کا کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے۔” انہوں نے کہا کہ بی آٸ اے نے کوئین سٹریٹ ویسٹ پر باتھرسٹ اور یونیورسٹی کی سڑکوں کے درمیان بھنگ کی 13 منظور شدہ دکانیں ہیں۔ ایسی صورتحال جو ضروری نہیں کہ خود کاروبار کے لیے فائدہ مند ہو۔ مارشل نے بھنگ کی دکانیں ایک ایسے علاقے میں کھولنے کے بارے میں کچھ افسوس کا اظہار کیا ہے جہاں اسی طرح کے کئی اسٹور کھل چکے ہیں اور صوبے کی جانب سے ضابطے کی کمی کو اصلاح طلب قرار دیا ہے۔ بہت سی دکانوں کے ایک جگہ ہونے سے ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ انہیں اپنی مصنوعات کو کھڑکیوں میں دکھانے سے روکا جاتا ہے، مطلب یہ ہے کہ انھیں ایسے اسٹور فرنٹ بنانا ہوں گے جو اندر کا نظارہ نہیں ہونے دیتے اور یہ ہمیشہ جمالیاتی اعتبار سے گاہکوں کے لیۓ ترغیب آمیز نہیں ہوتے۔ مارشل نے کہا۔
“میرے خیال میں ابھی مزید سوچنے اور مزید منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے،” انھوں نے کہا۔ “جس طرح ہم مناسب پالیسی کی بنیاد پر شہر بنانے کی کوشش کرتے ہیں، میرے خیال میں ہمیں بھنگ کی دکانوں کے لیے بھی اس مناسب پالیسی کی ضرورت ہے۔” دو سٹی کونسلرز ٹورنٹو میں بھنگ کے ریٹیل اسٹورز کے لیے نئے لائسنس جاری کرنے پر ایک سال کی پابندی کے لیے زور دے رہے ہیں۔ پاؤلا فلیچر اس ہفتے سٹی کونسل میں ایک تحریک پیش کریں گی جس میں درخواست کی جائے گی کہ فورڈ حکومت ایک سال کے لیے نئے لائسنس کے اجراء کو روکے یا اس وقت تک جب تک کہ پرائیویٹ ممبران کا بل منظور نہ ہو جائے۔ وہ قانون سازی، بل 29، مقننہ میں پہلی مرتبہ پیش ہونے میں ہی پاس ہو چکا ہے۔ “یہاں بھنگ کی بہت ساری دکانیں ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ وہ کچھ مخصوص علاقوں میں ہی ہیں۔ تو ابھی پچھلے سال کوئین اسٹریٹ ایسٹ پر ہمارے پاس 698 کوئین اسٹریٹ ایسٹ اور 800 کوئین اسٹریٹ ایسٹ کے درمیان چار آٶٹ لیٹس کے لیے درخواستیں تھیں۔ تو وہ چار کلسٹر ہیں ایک اسکول کے قریب، کمیونٹی سینٹر کے قریب، بہت سی چیزوں کے قریب جن کے بارے میں ہم نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ہمارے پاس بھنگ کی دکانیں ہوں گی،” فلیچر، جو ٹورنٹو-ڈینفورتھ کے مشرقی کنارے کی نمائندگی کرتے ہیں، نے کہا “میں غلط تاثر نہیں دینا چاہتا۔ میں سبھی چرس کو قانونی قرار دینے کے حق میں ہوں لیکن ٹورنٹو کے کچھ حصوں میں دکانوں کا زیادہ ہونا ایک مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ جب 2018 میں بھنگ کو پہلی بار قانونی حیثیت دی گئی تو اونٹاریو حکومت نے میونسپلٹیوں کو اپنی کمیونٹیز میں اینٹوں اور مارٹر کے ریٹیل اسٹورز رکھنے اور فروخت کی اجازت دی لیکن اس نے میونسپلٹیوں میں بھنگ کی دکانوں کے لیۓ جگہ نہیں دی اور کسی بھی محلے میں فروخت کی اجازت نہیں دی۔ اونٹاریو کے الکحل اینڈ گیمنگ کمیشن کی طرف سے بزنس نیوز نیٹ ورک کو فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، یہ خاص طور پر ٹورنٹو کے مرکز میں بھنگ کے 163 ریٹیل آؤٹ لیٹس تھے۔ “وہ کرایوں کو اتنا بڑھا رہے ہیں کہ بہت سے کاروباروں کو ختم کرنا پڑ رہا ہے، مالک مکان طویل عرصے کے کرایہ داروں کی لیز کی تجدید نہیں کر رہے ہیں اور اگر وہ ناکام ہو جاتے ہیں، اگر یہ بھنگ کی دکانیں منافع کمانے میں ناکام ہو جاتی ہیں تو کون اس جگہ کا کرایہ ادا کرے گا؟” فلیچر نے کہا۔
کونسل کے ذریعہ اس تحریک پر غور کیا جائے گا جس میں کہا گیا ہے کہ میونسپلٹیوں کے پاس پہلے سے ہی آٶٹ لیٹس ہیں جو کنٹرول شدہ مادے فروخت کرتے ہیں، جیسے ایل سی بی او اسٹور فرنٹ، اور یہی عمل بھنگ کے خوردہ دکانوں پر لاگو ہونا چاہئے۔ اونٹاریو کے کینابیس لائسنس ایکٹ کے تحت، میونسپلٹی اپنے شہروں میں ریٹیل اسٹورز رکھنے سے آپٹ آؤٹ کرسکتی ہیں لیکن ایک بار جب پابندی ختم ہوجائے تو اسے بحال نہیں کیا جاسکتا۔ فلیچر نے ایک ٹی وی نیوز چینل کو بتایا کہ “کوئن ایسٹ پر بھنگ کی سات دکانیں ہیں۔” “آپ کو کسی بھی گلی میں پیچھے سے سات ایل سی بی اوز نہیں ملیں گے۔ لہذا واقعی میں کچھ حد تک سیٹ اپ دوبارہ ترتیب دینے کی ضرورت ہے جو ہمیں اب کرنا ہے یہ ایک یا دو سال سے جاری رہ سکتا ہے۔