وی نیوز چینل کو بتایا کہ کوٸ آوارہ گرد آدھی رات کو اس کے پڑوس میں آتا رہتا ہے، ڈووٹیل میوز اور میک ماسٹر روڈ پر ادھر سے ادھر چلتا رہتا ہے اور چیختا رہتا ہے۔ پہلی بار جب سیلی نے کہا کہ اس کا اس آدمی سے سامنا اگست کے آخر میں ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تازہ ترین تصادم پیر کی صبح سویرے میں ہوا۔ سیلی نے کہا، “وہ شام میں تین بار، ہفتے میں ایک یا دو بار آتا ہے۔” سیلی کا کہنا ہے کہ “وہ بار بار ایک ہی بات کا نعرہ لگا رہا ہے – کہ پانچ گھنٹوں میں کچھ ہونے والا ہے،” اس نے کہا۔ سیلی نے کہا کہ وہ پہلے تو اھوں نے اسے نظر انداز کیا لیکن اب اس چیخ پکار نے ان کی بیٹی کی صحت پر اثر ڈالنا شروع کر دیا ہے۔ “یہ یقینی طور پر بہت پریشان کن ہے اور میری ایک آٹھ سالہ بیٹی ہے جو خوفزدہ ہے،” انہوں نے کہا۔ “میری بیٹی کو اسکول کے دنوں میں دوبارہ نیند نہ آنا ایک بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ وہ پڑوس کو دہشت زدہ کر رہا ہے۔” سیلی نے کہا۔ سیلی کے بقول متعدد مواقع پر پیل پولیس کو واقعے کی اطلاع دینے کے باوجود، اس شخص کو ابھی تک پکڑا نہیں جا سکا ہے۔ پیل ریجنل پولیس نے ایک ٹی وی نیوز چینل کو تصدیق کی کہ انہوں نے پچھلے چند مہینوں میں تین بار ڈووٹیل میوز پہ کسی کے چلنے کی اطلاعات موصول ہوٸیں اور ان کا جواب دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہر اطلاع شدہ واقعہ صبح 1:00 بجے سے 3:30 بجے کے درمیان پیش آیا ہے۔ پولیس نے کہا، “افسران اس واقعے کے ذمہ دار مرد کو تلاش کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔” “تفتیش ابھی بھی جاری ہے، اور افسران اب بھی اس مرد کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔” سیلی نے کہا کہ “میں اس کو برداشت نہیں کروں گا۔” “اسے رکنا چاہیۓ – میری ایک آٹھ سالہ بچی ہے اور اس کی صحت میرے لیے کسی بھی چیز سے زیادہ اہم ہے۔” پولیس نے اس مرد کو پاچ فٹ سات انچ قامت کے ساتھ بیان کیا ہے جس کی عمر درمیانی ہے، اس نے نارنجی اور سرخ رنگ کی ہوڈ والی سویٹ شرٹ، ہلکے رنگ کی جینز اور سیاہ جوتے پہن رکھے ہیں۔

ایک نامعلوم شخص کی وجہ سے مسی ساگا کے ایک علاقے کے لوگوں کی نیند حرام۔
