اوٹاوا – پہلی بار، کینیڈا کے جنگلی حیات میں کووڈ-19 وائرس کا پتہ چلا ہے۔ انوائرنمنٹ کینیڈا کا کہنا ہے کہ پچھلے مہینے کے آخر میں کیوبک میں تین جنگلی سفید دم والے ہرنوں میں وائرس کی اطلاع ملی تھی۔ محکمہ کا کہنا ہے کہ تمام ہرن صحت مند دکھائی دے رہے تھے اور بظاہر ان میں کووڈ-19 کی کوئی طبی علامت نہیں دکھائی دی۔ یہ خبر ریاست ہائے متحدہ میں سفید دم والے ہرنوں میں وائرس کے پھیلنے کی حالیہ اطلاعات کے بعد ہوئی ہے۔ اب تک ہرن سے انسانوں میں کووڈ-19 منتقل ہونے کی کوٸ اطلاع نہیں ہے اور انواٸرنمنٹ کینیڈا کا کہنا ہے کہ یہ “بڑے پیمانے پر انسانی بیماری ہے اور عام طور پر انسان سے انسان میں پھیلتی ہے۔” پھر بھی، جب تک مزید معلوم نہ ہو، یہ کہتا ہے کہ ہرن سے آنے والے سانس کے ٹشوز اور سیالوں کا سامنا کرنے والے کو اچھی طرح سے محفوظ رکھنے والا ماسک پہننا چاہیے اور جہاں تک ممکن ہو سیالوں کو چھڑکنے سے گریز کرنا چاہیے۔ کووڈ-19 نے جانوروں کی متعدد اقسام کو متاثر کیا ہے، جن میں کتے، بلیاں، فارمڈ منک اور چڑیا گھر کے جانور شامل ہیں۔ لیکن کینیڈا میں یہ پہلا موقع ہے جب یہ جنگلی حیات میں پھیل گیا ہے۔ کیوبک کے ایسٹری ریجن میں 6 سے 8 نومبر کو ہرنوں کے نمونے لیے گئے۔ نیشنل سینٹر فار فارن اینیمل ڈیزیز نے پیر کو ان میں سے تین میں وائرس کی تصدیق کی۔ جانوروں کی صحت کی عالمی تنظیم کو بدھ کو مطلع کیا گیا۔ “چونکہ کینیڈا میں جنگلی حیات میں سارسز-کووڈ-2 کا پہلی مرتبہ علم ہوا ہے، اس لیے جنگلی ہرنوں میں وائرس کے اثرات اور پھیلاؤ کے بارے میں ہماری معلومات فی الحال محدود ہیں،” انواٸرنمنٹ کینیڈا نے بدھ کو ایک نیوز ریلیز میں کہا۔ “یہ تلاش جنگلی حیات میں سارسز-کووڈ-2 کے لیے جاری نگرانی کی اہمیت پر زور دیتی ہے تاکہ انسانوں میں جانوروں سے کووڈ منقلی اور سارسز-کووڈ-2 کے بارے میں ہماری معلومات میں اضافہ ہو۔”

کیوبک: تین ہرنوں میں کورونا واٸرس کا انکشاف۔
