اوٹاوا – وفاقی وزیر صحت نے بدھ کو کہا کہ کینیڈا کے تمام ہوائی اڈوں میں ریاست ہائے متحدہ کے علاوہ دیگر ممالک سے آنے والے ہوائی مسافروں کی کووڈ-19 کے لیے فوری طور پر جانچ شروع کرنے کی صلاحیت نہیں ہوگی۔ اوٹاوا نے منگل کے روز اعلان کیا کہ کینیڈا میں داخل ہونے والے تمام ہوائی مسافروں کو، سوائے امریکہ سے آنے والوں کے، ہوائی اڈے پر پہنچنے پر کووڈ-19 کے لیے ٹیسٹ کرانا اور اپنے نتائج آنے تک الگ تھلگ رہنا ہوگا، چاہے وہ وائرس کے خلاف مکمل ویکسین کر چکے ہوں۔ یہ سخت اقدامات اس وقت سامنے آئے ہیں جب دنیا بھر میں صحت عامہ کے حکام نے کووڈ-19 کے ممکنہ طور پر خطرناک نٸ قسم اومی کرون کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ “اسے ٹیسٹ کرنے کی ہدایت اب فعال ہے۔ اس پر عمل درآمد میں وقت لگے گا۔” ہیلتھ منسٹر ژاں یویس ڈوکلوس نے بدھ کو کہا۔ “عمل درآمد کی رفتار مقامی ہوائی اڈے کے حالات میں بھی مختلف ہوگی۔ کینیڈا میں ایسے ہوائی اڈے ہیں جو بہت جلد یہ کام شروع کر سکتے ہیں کیونکہ وہاں گنجائش زیادہ ہے۔ دوسرے ہوائی اڈوں کو تھوڑا زیادہ وقت لگے گا۔ ڈوکلوس نے اس بارے میں مزید کوئی تفصیلات پیش نہیں کیں کہ مکمل جانچ کب شروع ہو گی۔ ان کے محکمے کے اہلکار کوئی مخصوص ٹائم لائن پیش کرنے سے قاصر تھے۔ منگل کو، جیسا کہ اس نے اور کابینہ کے دیگر ساتھیوں نے جانچ کے نئے اقدامات کے بارے میں بتایا، ڈکلوس نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت ٹیسٹوں کے اخراجات کو پورا کرے گی، اور یہ کہ تمام سابقہ کووڈ-19 ٹیسٹنگ کے تقاضے برقرار رہیں گے۔ بدھ کو زیادہ توجہ طلب دوسرا سوال یہ تھا کہ آیا کینیڈا کو فی الحال امریکی ہوائی مسافروں کو جانچ کی ضرورت سے مستثنیٰ قرار دینے کی ضرورت ہوگی، یا کیا امریکہ کینیڈا پر اپنی سفری پابندی دوبارہ عائد کرے گا۔ وفاقی حکومت نے اپنی سرحد ان غیر ملکی شہریوں کے لیے بھی بند کر دی ہے جنھوں نے حال ہی میں نائجیریا سمیت 10 افریقی ممالک کا سفر کیا ہے۔ یو ایس نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشن ڈیزیز کے ڈائریکٹر اور جو بائیڈن کے چیف میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر انتھونی فوکی نے بدھ کو کہا کہ انھوں نے صدر سے سفارش کی ہے کہ امریکہ آنے والے ہر شخص کو کووِڈ 19 ٹیسٹ کروانے کی ضرورت ہے۔
فوکی نے وائٹ ہاؤس کی بریفنگ میں بتایا کہ “آپ جانتے ہیں کہ نیا ضابطہ، اگر آپ اسے کہنا چاہتے ہیں، تو یہ ہے کہ ملک میں آنے والے ہر فرد کو یہاں آنے کے لیے ہوائی جہاز میں سوار ہونے کے 24 گھنٹوں کے اندر ٹیسٹ کروانے کی ضرورت ہے۔” ماہرین کو شبہ ہے کہ سائنسدانوں کو یہ جاننے میں ہفتوں لگیں گے کہ آیا اومی کرون زیادہ منتقل ہونے والا ہے، زیادہ شدید بیماری کا باعث بنتا ہے، یا ویکسین کے تحفظ سے بچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ عمر الغابرا نے بدھ کو کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آیا کینیڈا کی جانب سے کووِڈ-19 کے لیے آنے والے ہوائی مسافروں کی جانچ کی تازہ ترین ضرورت کو امریکی مسافروں تک بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اس معاملے پر صوبوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے لیکن اگر ضروری ہوا تو آنے والے امریکی ہوائی مسافروں کے لیے اس طرح کی ضرورت پر عمل درآمد کرنے کے لیے تیار ہے۔ الغبرا نے کہا، “ہم نے ابھی فیصلہ کیا ہے کہ امریکہ کے علاوہ دنیا بھر سے آنے والے ہر مسافر کی جانچ کرنے کے بارے میں ہم بات چیت کر رہے ہیں۔” “اگر ہمیں امریکہ سے آنے والے مسافروں کو شامل کرنے کے لیے اس فیصلے کو ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت ہے تو ہمیں اور تیار رہنے کی ضرورت ہے، ہم نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا ہے۔” الغبرا نے کہا کہ ایک فیصلہ “امریکہ میں، دنیا بھر میں وبائی امراض” پر مبنی ہوگا۔ اونٹاریو کے پریمیئر ڈگ فورڈ بدھ کے روز اس بارے میں غیر متزلزل تھے کہ آیا جانچ کی ضرورت کو امریکہ کو شامل کرنے کے لیے بڑھایا جانا چاہیے۔ “امریکہ وفاقی حکومت اور دیگر وزیر اعظموں، اور خطوں کے ساتھ بھی اپنی رائے حاصل کرنے کے لیے مزید بات چیت کرے گا، کیونکہ یہ صرف اونٹاریو میں نہیں ہوتا ہے۔ یہ بالکل سرحد کے اس پار ہے،‘‘ فورڈ نے کہا۔ فورڈ نے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ وفاقی حکومت نے اتنی تیزی سے کام کیا جب انھوں نے واٸرس نئی قسم کے سامنے آنے کے بعد فیصلہ کن کارروائی کرنے کی درخواست کی”۔ فورڈ نے کہا کہ “ہم اس وقت سب سے بہتر کام جو کر سکتے ہیں وہ ہے اپنی سرحدوں کو مضبوط کرنا۔ ہمارا بہترین دفاع ویریٸنٹ کو اپنے ملک سے باہر رکھنا ہے۔ کیوبک کے وزیر صحت کرسچن ڈوب نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپنی سرحد کی بندش اور جانچ کی نئی ضروریات کے ساتھ فوری رد عمل کا اظہار کیا۔ پبلک سیفٹی منسٹر مارکو مینڈیسینو نے بدھ کو کہا کہ 10 افریقی ممالک میں کیے جانے والے پری ڈیپارچر ٹیسٹ اب درست نہیں ہیں اور ان ممالک سے سفر کرنے کے بعد کینیڈا واپس آنے والوں کا کسی تیسرے ملک میں ٹیسٹ کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ تمام ہوائی مسافروں کے لیے لازمی جانچ، سوائے امریکہ سے آنے والوں کے، “بہت قلیل مدت میں ہوسکے گی۔”

تمام ہوائی اڈے مسافروں کا نیا کووڈ-19 ٹیسٹ لینے کے اہل نہیں، ڈوکلوس۔
