کووڈ-19کا تناٶ لوگوں کے منہ میں مختلف طریقے سے ظاہر ہورہا ہے، دانتوں کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پچھلے 20 مہینوں میں کمزور یا ٹوٹے ہوئے اور خراب دانتوں کے مریضوں میں کووڈ کے بڑھتے ہوئے تناٶ کی اطلاع دیتے ہیں۔ بروس وارڈ، وینکوور کے علاقے کے ایک دندان ساز، نے کہا کہ وہ اس وبائی مرض کے دباؤ کو دیکھ رہے ہیں جس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ لوگ اپنے جبڑے کو غیر ارادی طور پر دباتے ہیں اور سوتے وقت انتہائی طاقت کے ساتھ اپنے دانت پیستے ہیں۔ “یہ ہاتھی دانت کے دو ٹکڑے ایک ساتھ رگڑنے کی طرح ہے،” وارڈ نے پیسنے کی آواز کو بیان کرتے ہوئے کہا جو اکثر دوسروں نے محسوس کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دانت پیسنے کی علامات صبح کے وقت جبڑے میں درد، سر درد اور دانتوں میں درد ہیں، لیکن بعض اوقات معاملہ بہت زیادہ خراب ہو جاتا ہے۔ وارڈ نے پیسنے سے کمزور ہونے والے مریض کےدانتوں کے بارے میں کہا، “میں نے دو دانت (حال ہی میں) نکالے جو دانتوں کے بیچ میں اور دائیں دانت کے نیچے اور دائیں طرف سے الگ ہو گئے تھے۔” وارڈ، برٹش کولمبیا ڈینٹل ایسوسی ایشن کے ماضی کے صدر، نے کہا کہ وہ ان ساتھیوں کے ساتھ زوم میٹنگز میں حصہ لے رہے ہیں جو کہتے ہیں کہ وہ حال ہی میں پیسنے کے نتیجے میں زیادہ خراب دانت دیکھ رہے ہیں، ایک ایسی حالت جسے بروکسزم کہا جاتا ہے۔ “خاص طور پر، پچھلے ڈیڑھ سال کے دوران ہمارے پورے شعبے میں اس مرض کا ایک بہت بڑا اضافہ رہا ہے،” انہوں نے کہا۔
وارڈ نے کہا کہ دانت پیسنے اور جبڑے کی کلینچنگ کا تعلق عام طور پر تناؤ سے ہوتا ہے اور وبائی امراض کے دوران لوگوں میں تناؤ کی سطح بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دانتوں کو چبانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، لیکن غیر ارادی طور پر لوگ دانت پیسنے لگتے ہیں حتیٰ کہ دانت ٹوٹ بھی سکتے ہیں، لٹک سکتے ہیں یا ڈھیلے ہو سکتے ہیں۔ وارڈ نے کہا، “یہ آپ کے جوڑوں کے لیے بہت نقصان دہ ہے اور یہ آپ کے پٹھوں پر دباؤ ڈالتا ہے۔” “یہ آپ کے دانتوں پر بھی زور دیتا ہے۔ یہ بہت بڑا مسٸلہ ہے۔ دانتوں کے ڈاکٹر عام طور پر مریضوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنے دانتوں کی حفاظت کے لیے رات کے وقت ایک خاص ماؤتھ پیس استعمال کریں اور اپنی زندگی میں تناؤ کو کم کرنے کے لیے اقدامات کریں۔ وینکوور کی لت اور دماغی صحت سے متعلق مشیر نرملا رانیگا نے کہا کہ وبائی مرض نے لوگوں پر شدید دباؤ ڈالا ہے اور یہ لوگوں کے منہ سمیت کئی اور جگہوں پر خود کو ظاہر کرسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تناؤ آپ کے منہ میں مسائل کا باعث بنتا ہے اور رات کو کلینچنگ، دانت پیسنے اور سر درد، درد شقیقہ کا سبب بنتا ہے۔ “یہ آپ کے دانتوں اور ان کی فلنگ میں فریکچر کا سبب بنتا ہے۔” رانیگا نے کہا کہ رات کو دانت پیسنا اور کلینچ کرنا اور نیند میں باتیں کرنا جسم کی جذباتی مسائل کو حل کرنے کی کوششوں کی نشانیاں ہیں۔ “یہ تناؤ کو دور کرنے کا ایک طریقہ ہے،” انھوں نے کہا۔ “آپ کا جسم دانت پیسنے سے تناؤ کو دور کر رہا ہے۔” کینیڈین ڈینٹل ایسوسی ایشن کے پیشہ ورانہ امور کے نائب سی ای او ڈاکٹر ایرون بیری نے ایک بیان میں کہا، ” کووڈ-19 کی وبا نے بہت سے لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے، اور ممکنہ طور پر لوگوں کی اچھی عادات اور روزمرہ کے معمولات میں خلل ڈالا ہے۔” انہوں نے کہا کہ ” بار بار کھانا، زیادہ میٹھا کھانے اور مشروبات کا استعمال، دانتوں کا باقاعدہ معاٸنہ نہ کروانا، اور باقاعدگی سے برش اور فلاسنگ نہ کرنا دانتوں کے مساٸل کا باعث بن سکتا ہے،” انہوں نے کہا۔ ڈینٹل ایسوسی ایشن نے مارچ 2021 کی امریکن ڈینٹل ایسوسی ایشن ہیلتھ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ کا حوالہ دیا جہاں سروے کیے گئے 70 فیصد سے زیادہ دانتوں کے ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ ایسے مریضوں میں اضافہ دیکھ رہے ہیں جو دانت پیسنے اور کلینچنگ کر رہے تھے، تناؤ سے وابستہ حالات کے سبب۔ غیر منافع بخش ایسوسی ایشن 163,000 ڈینٹسٹ ممبران کی نمائندگی کرتی ہے اور ریاست ہائے متحدہ میں دانتوں کی سب سے بڑی ایسوسی ایشن ہے۔ میک گل یونیورسٹی نے گزشتہ اپریل میں تحقیق شائع کی تھی جس میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ منہہ کی اچھی صحت کووِڈ-19 سے موت کے خطرات کو کم کرتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ مسوڑھوں کی بیماری والے کووڈ-19 کے مریضوں کے انتہائی نگہداشت والے یونٹوں میں ختم ہونے کا امکان 3.5 گنا زیادہ ہوتا ہے، وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑنے کا امکان 4.5 گنا زیادہ ہوتا ہے، اور مسوڑھوں کی بیماری والے مریضوں کے مقابلے میں مرنے کا امکان تقریباً نو گنا زیادہ ہوتا ہے۔ کینیڈین ڈینٹل ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ دن کے دوران اور سونے سے پہلے بروکسزم اور آرام کرنے کی تکنیکوں کے بارے میں دانتوں کے ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کا مشورہ دیتی ہے۔ ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ “تناؤ کم کرنے والی سرگرمیوں کی مشق کریں، جیسے جسمانی طور پر متحرک رہنا، یوگا اور مراقبہ، گہری سانس لینے کی مشقیں، مساج تھراپی، موسیقی سننا اور نہانا،” ویب سائٹ کہتی ہے۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ تناؤ کو کم کرنے اور دانت پیسنے ک کو ختم کرنے کے طریقوں کے طور پر ایک غذائیت سے بھرپور غذا اور کیفین اور الکحل کی حدود بھی تجویز کی گئی ہیں۔

کووڈ-19 کا تناٶ دانت پیسنے اور ٹوٹنے جیسے مساٸل کا سبب۔
