نوزائیدہ بچوں میں کووڈ کیسز کا حوالہ دیتے ہوئے اونٹاریو کے اسپتالوں کے ڈاکٹرز حاملہ خواتین پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اس بیماری سے نوزائیدہ بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیۓ ویکسین ضرور لگوائیں۔ ٹورنٹو کے اسپتال برائے بیمار بچوں، میک ماسٹر چلڈرن ہسپتال، مشرقی اونٹاریو کے چلڈرن ہسپتال اور کنگسٹن ہیلتھ سائنسز سینٹر نے بدھ کو اس معاملے پر ایک مشترکہ بیان دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ “کوئی بھی نہیں چاہتا کہ اس کا چھوٹا بچہ بیمار ہو، خاص کر کووڈ-19 جیسی بیماری۔” “اس وجہ سے، حاملہ خاتون کی صحت کے لیۓ ہم ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ ویکسینیشن کی اہل ہیں تو ویکسین لگواٸیں- نیز ان کے گھر کے تمام اہل افراد کو – ویکسین لگوانا چاہیۓ۔” گروپ نے کہا کہ دسمبر کے وسط سے 12 ماہ سے کم عمر کے چھ بچوں کو کووڈ-19 کی وجہ سے ہیملٹن اور اوٹاوا کے طبی مراکز میں داخل کیا گیا ہے۔ “اس سے پہلے، یہ ایک غیر معمولی واقعہ تھا کہ ایک شیر خوار بچے کو کووڈ-19 انفیکشن کے لیے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا،” بیان میں کہا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اوٹاوا میں مشرقی اونٹاریو کے چلڈرن اسپتال میں داخل تمام ماؤں کو ٹیکے نہیں لگائے گئے تھے۔ اسپتالوں کے گروپ نے کہا کہ شیر خوار بچوں کے مدافعتی نظام کو بیماری سے لڑنے میں دشواری ہوتی ہے خاص طور پر زچگی کے اینٹی باڈیز کے بغیر حمل کے دوران ویکسینیشن سے منتقل کیا جاتا ہے۔ ان کے بیان میں اوٹاوا کے بچوں کے اسپتال کی تحقیق کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں اونٹاریو میں کووڈ-19 ویکسین سے حمل کے کوئی منفی نتائج نہیں دکھائے گئے ہیں۔ اس کے باوجود، گروپ نے کہا کہ عام آبادی کے مقابلے حاملہ افراد میں ویکسینیشن کی کوریج کم رہی ہے۔
“ہم اس کے لیے جاری کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں جن کی وجہ سے کچھ حاملہ افراد کو ٹیکہ نہیں لگایا جا رہا ہے۔ اس سے تعلیم کے لیے ایسے طریقوں کو مطلع کرنے میں مدد مل سکتی ہے جو مخصوص کمیونٹیز کی ضروریات کے مطابق ہیں،” بیان میں مزید کہا گیا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ حاملہ افراد کو حفاظتی ٹیکوں کے بارے میں سوالات یا خدشات کے ساتھ صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں تک پہنچنا چاہیے۔ ہسپتالوں کی طرف سے کال اس وقت آئی جب انتہائی متعدی اومی کرون ویریٸنٹ نے صوبے بھر میں صحت عامہ کے سخت اقدامات کا اشارہ کیا جس کا مقصد انفیکشن اور اسپتالوں میں داخل ہونے کی رفتار کو کم کرنا ہے۔ عہدیداروں نے کہا ہے کہ انفیکشن کی غیر معمولی تعداد صحت کی دیکھ بھال سمیت اہم صنعتوں میں عملے کی کمی کا سبب بن رہی ہے۔ لیکن صحت عامہ نے تسلیم کیا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کی مکمل تصویر معلوم نہیں ہے کیونکہ ٹیسٹ اب ان لوگوں تک محدود کیے جا رہے ہیں جنھیں انفیکشن کا زیادہ خطرہ ہے۔ پبلک ہیلتھ اونٹاریو کے بدھ تک کے اعداد و شمار کے مطابق، پچھلے تین ہفتوں کے اندر اونٹاریو میں کووڈ-19 سے پانچ سال سے کم عمر کا ایک بچہ مر گیا ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اسی عمر کے 38 اونٹاریو بچے اسی عرصے میں وائرس سے اسپتال میں داخل ہوئے ہیں۔ پانچ سال سے کم عمر کے بچے واحد عمر کے گروپ ہیں جو فی الحال کووڈ-19 ویکسینیشن کے اہل نہیں ہیں۔ پانچ سے 11 سال کی عمر کے بچوں کو ویکسینیشن نومبر میں شروع ہوئی۔ بدھ تک، اس آبادی میں صوبے میں سب سے کم ویکسینیشن کی شرح تھی، 44 فیصد نے پہلی خوراک حاصل کی اور دو فیصد نے دونوں شاٹس لیۓ ہیں۔

اونٹاریو: حاملہ خواتین کو ویکسینیشن کی تاکید
