جمعرات کو برامپٹن کے ٹاؤن ہاؤس میں آگ لگنے سے ہلاک ہونے والے تین لڑکوں، 15 سالہ کوئن بگن اوور ہولٹ، 12 سالہ ریلی بگن اوور ہولٹ اور نو سالہ ایلکس بگن اوور ہولٹ کو ان کے اہلِ خانہ یاد کررہے ہیں۔ دونوں بھائیوں نے ٹوربرم روڈ اور کلارک بلیوارڈ کے قریب اپنے جلتے ہوئے گھر سے نکالے جانے کے بعد اسپتال لے جاۓ جاتے ہوۓ میں دم توڑ دیا۔ خاندان نے بتایا کہ لڑکے کی ماں، ہیتھر بگن، آگ کے وقت گھر پر نہیں تھی کیونکہ وہ اپنے سب سے چھوٹے بچے کو اس کے ڈے کیئر میں چھوڑنے گئی تھی۔ جب وہ واپس آئی تو رہائش گاہ پہلے ہی آگ کی لپیٹ میں تھی۔ خاندان نے ایک بیان میں کہا، “ہیتھر کے لڑکے ناقابل یقین حد تک مہربان، دیکھ بھال کرنے والے اور ہر چیز سے بڑھ کر، دل کی گہرائیوں سے پیار کرنے والے کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے۔” خاندان نے بتایا کہ کوٸن کو مزاحیہ ہونے کی وجہ سے جانا جاتا تھا۔ وہ مزاح کا بہت اچھا احساس رکھتا تھا۔ اسے ہمیشہ اپنے چہرے کی مسکراہٹ کی وجہ سے یاد رکھا جائے گا۔ خاندان نے ریلی کو پرسکون انداز والا ہوشیار اور مشاہدہ کرنے والا بتایا جب کہ ایلکس کو ایک خوش قسمت لڑکا کہا جو چہرے پہ مسکراہٹ سجاۓ رکھتا تھا۔ “ہم حمایت اور تسلی کے مہربان الفاظ، خیالات، عطیات، اور اس ہمدردی اور محبت کے لیے آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں جس کا اظہار بہت سے لوگوں نے کیا ہے جو اس مشکل وقت میں ہمارے غم اور نقصان میں شریک ہیں،” ہیدر کی بہن، چیرل ٹوماٹک- بگن نے ایک بیان میں کہا۔ہیتھر کا خاندان موس فیکٹری، اونٹاریو میں ہے۔
جمعہ کو، برامپٹن فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے اہلکاروں نے یادگار کا دورہ کیا اور وہاں کھلونے رکھے۔ فائر چیف بل بوائز نے کہا۔ “یہ یقینی طور پر کمیونٹی کے لیے ایک مشکل دن ہے اور ظاہر ہے، ہمارے محکمہ اور ہماری ٹیم اور پولیس اور طبی عملے کے لیے، یہ بھی ایک مشکل دن ہے،” انہوں نے مزید کہا۔ پیل پولیس نے جمعرات کو لگنے والی آگ کو “افسوسناک صورتحال” قرار دیا۔ آگ لگنے کی وجہ پولیس کے ساتھ مل کر فائر مارشل کے دفتر کی طرف سے تحقیقات کی جا رہی ہے۔ آگ صبح 9:11 کے قریب لگی اور جب عملہ وہاں پہنچا تو انہیں شدید آگ اور دھوئیں کا سامنا کرنا پڑا۔ میئر پیٹرک براؤن نے کہا کہ لڑکوں میں سے ایک نے آگ کی اطلاع دینے کے لیے 911 پر کال کی اور ڈسپیچر کو بتایا کہ وہ اندر پھنس گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے فائر فائٹرز کو گھر پہنچنے میں چھ منٹ لگے لیکن آگ پہلے ہی پھیل چکی تھی۔ پولیس پہلے جائے وقوعہ پر پہنچی اور لڑکوں تک پہنچنے کی کوشش کی لیکن آگ کے شعلوں اور دھوئیں کی وجہ سے روک دیا گیا۔ “میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جب یہ کال پہلی بار آئی اور اطلاع ملی کہ گھر میں بچے ہیں، یہ افسران یہاں پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے، بالکل اسی طرح جیسے فائر فائٹرز تھے، بالکل اسی طرح جیسے پیرامیڈیکس تھے، سبھی جلدی سے یہاں پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔ گھر کے مکینوں کو بچانے کے لیے ہم جو کچھ بھی کر سکتے تھے وہ کر سکتے تھے،” پیل پولیس کانسٹی۔ اکھل موکن نے جمعرات کو کہا۔ پیل ریجن کے تین اسکولوں میں جھنڈے سرنگوں کیے گئے ہیں جہاں لڑکے پڑھتے تھے۔ میلٹن مومز گروپ نے خاندان کی مدد کے لیے ”گو فنڈ می“ صفحہ بنایا ہے۔

برامپٹن: ٹاؤن ہاؤس میں آگ لگنے سے تین لڑکے ہلاک۔
