لندن (اے پی پی) – جمعرات کو انگلینڈ میں لازمی چہرے کے ماسک سمیت زیادہ تر کورونا وائرس پابندیاں ہٹا دی گئیں۔ برطانیہ کی حکومت نے کہا کہ اس کی ویکسین بوسٹر رول آؤٹ پروگرام نے کووڈ-19 مریضوں کے اسپتال میں داخل ہونے میں بہت کمی کی۔ جمعرات سے، انگلینڈ میں کہیں بھی قانون کے مطابق چہرے کو ڈھانپنے کی ضرورت نہیں ہے، اور نائٹ کلبوں اور دیگر بڑے مقامات میں داخلے کے لیے کووڈ پاس کی قانونی ضرورت کو ختم کر دیا گیا ہے۔ حکومت نے پچھلے ہفتے لوگوں کو کام کرنے کی جگہوں کے ساتھ ساتھ کلاس رومز میں چہرے کو ڈھانپنے کی ہدایت واپس لے لی ہے۔ پلان بی کے اقدامات دسمبر کے اوائل میں متعارف کرائے گئے تھے تاکہ اومی کرون ویریٸنٹ کے تیزی سے پھیلنے سے روکا جا سکے اور آبادی کو اس کی بوسٹر ویکسین شاٹ حاصل کرنے کا موقع مل سکے۔ سکریٹری صحت ساجد جاوید نے کہا کہ “جیسا کہ ہم کووڈ کے ساتھ رہنا سیکھتے ہیں، ہمیں معلوم ہے کہ یہ وائرس ختم نہیں ہو رہا ہے۔” اب جب کہ انفیکشن میں کمی ہے، صحت کے حکام نے کہا کہ اومی کرون پورے ملک میں ہے، خاص طور پر بچوں اور بوڑھوں میں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ برطانیہ میں 12 سال سے زیادہ عمر کے تقریباً 84 فیصد لوگوں کو ویکسین کی دوسری خوراک ملی ہے، اور اہل افراد میں سے، 81 فیصد کو ان کا بوسٹر شاٹ ملا ہے۔ اسپتال میں داخلے اور انتہائی نگہداشت والے یونٹوں میں لوگوں کی تعداد مستحکم یا کم ہو گئی ہے، اور یومیہ کیسز 200,000 سے حالیہ دنوں میں 100,000 سے کم ہو گئے ہیں۔ وزیر اعظم بورس جانسن نے پچھلے ہفتے کہا تھا کہ اومی کرون انفیکشن کا اضافہ “اب قومی سطح پر عروج پر ہے۔” اگرچہ حکومت نے صحت عامہ اقدامات واپس لے لیۓ ہیں لیکن کچھ دکانیں اور پبلک ٹرانسپورٹ آپریٹرز کا کہنا ہے کہ وہ لوگوں سے چہرے کے ماسک لگانے کو کہتے رہیں گے۔ لندن کے میئر صادق خان نے کہا کہ دارالحکومت کی بسوں اور سب وے ٹرینوں میں چہرے کو ڈھانپنا اب بھی ضروری ہوگا۔ متاثرہ افراد کے لیے پورے پانچ دن تک خود کو الگ تھلگ کرنے کی قانونی ضرورت باقی ہے، لیکن جانسن نے کہا کہ یہ اقدام بھی جلد ہی ختم ہو جائے گا، اور متاثرہ افراد کی رہنمائی کی جائے گی کہ وہ محتاط رہیں۔ صحت کے عہدے داروں نے کہا ہے کہ وہ ایک طویل مدتی، وبائی امراض کے بعد کی حکمت عملی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں کہ کووڈ-19 کا علاج فلو کی طرح کرتا ہے۔ اسکاٹ لینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ نے بھی اسی طرح اپنی وائرس کی پابندیوں میں نرمی کی ہے۔

انگلینڈ میں اومی کرون کیسز کم، کووڈ-19 کی پابندیاں ختم۔
